زمانہ حج کا دیکھو آ رہا ہے
زہے قسمت جو حج پر جا رہا ہے
خدا کے عشق میں ڈوبا ہے حاجی
محبت کا مزہ بھی پا رہا ہے
حرم کی یاد میں حاجی مگن ہے
ترانہ حاضری کا گا رہا ہے
طیبہ کا سفر قسمت میں ہوا، جنت کا سفر آسان ہوا
ہم جیسے گناہگاروں کے لیے بخشش کا اک سامان ہوا
کتنی ہی دعاؤں کے بدلے، رب نے فرمائی نظر کرم
اک حسرت آج تمام ہوئی، اک پورا آج ارمان ہوا
یہ بھٹکے مسافر کی ہے اک صدا
آے مولا مجھے اپنے در پر بلا
گناہ گار انسان ہوں کس قدر
مرے مولا پھر بھی ہوں بندہ ترا
مری جستجو آرزو تیرا گھر
دعا ہے لبوں پر یہ شام و سحر
ختم ہو وہاں زندگی کا سفر
جھکا جب تیرے در پر ہو میرا سر
وہ…