سوچا تھا کٹھن وقت میں غمخوار ملیں گے | مطلبی دوست شاعری | friend poetry
سوچا تھا کٹھن وقت میں غمخوار ملیں گے
معلوم نہیں تھا کہ اداکار ملیں گے
بدلیں گے نہ ہم جامہ کبھی اپنی طلب کا
سوبار بچھڑ کر تمہیں سوبار ملیں گے
تم ڈھونڈتے رہتے ہو ہمیں عہدِ رواں میں
ہم لوگ تمہیں وقت کے اُس پار ملیں گے
اِتنی سی بھی تعداد کو تم سمجھو غنیمت
ہم جیسے اگر شہر میں دو چار ملیں گے
وہ لوگ،جنہیں اپنی مُحبّت پہ یقیں ہو
پستی میں بچھڑ کر سرِ کہسار ملیں گے
جب شہر سے گاؤں کی طرف جاؤ گے واپس
وہ لوگ نہ وہ کُوچہ و بازار ملیں گے
تسلیم کریں گے نہ کبھی شب کا تسلُّط
بچّوں میں مرے، میرے ہی افکار ملیں گے
سوچا تھا کٹھن وقت میں غمخوار ملیں گے
معلوم نہیں تھا کہ اداکار ملیں گے
شاعری : عادل حسین
کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے
If you want to read more poetry about friends please check
urdu poetry dosti | friend poetry in urdu | urdu friend poetry | urdu poetry about friends | دوستوں پر اشعار | دوستی پر اشعار