شہر سرکار میں رہنے کا ٹھکانہ مانگوں
یعنی طیبہ میں ہی گزرے وہ زمانہ مانگوں
ان کی الفت میں سدا یونہی میں نعتیں لکھوں
دنیا داری کے میں قصے نہ فسانہ مانگوں
میں بھی حسان کی سنت پہ عمل پیرا ہوں
نعت کہنے کا وہ انداز سہانا مانگوں
پیارے اللہ سے پیارا سا مرا ہے یہ سوال
ان کے روضے پہ سدا نعت سنانا مانگوں
مجھ کو آقا سے محبت ہے عقیدت ہے بہت
میں بھی روضے پہ یہ جذبات دکھانا مانگوں
مجھ کو روضہ تو دکھائیں میرے پیارے اللہ
آنسوؤں کے میں بہانے کا بہانہ مانگوں
رب سے آقا کے نگر کی میں زیارت اظہر
بن کے آقا کی محبت میں دیوانہ مانگوں
شہر سرکار میں رہنے کا ٹھکانہ مانگوں
یعنی طیبہ میں ہی گزرے وہ زمانہ مانگوں
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں