مسیحا کے لبادہ میں شکاری سامنے آئے
سخاوت کا عَلَم لے کر بھکاری سامنے آئے
تلاشِ حق کی کوشش خوب کی اِس قوم نے لیکن
ہمیشہ رہنما بن کر مداری سامنے آئے
معیشت ٹھیک ہو کیسے میرے کوچے میں برسوں سے
معیشت داں کی صورت میں مداری سامنے آئے
جنہیں اسلام چبھتا تھا مگر اب ووٹ لینے کو
وہ لے کر نعرہءِ پرہیزگاری سامنے آئے
جفا و مکر و ناانصافیوں کا دور بدلے گا
اگر سب کچھ بدلنے کی تیاری سامنے آئے
یہ بے دینوں کی باتیں چھوڑ کر ملّت کرے ہمت
تو ہدہد آسماں سے فضلِ باری سامنے آئے
مسیحا کے لبادہ میں شکاری سامنے آئے
سخاوت کا عَلَم لے کر بھکاری سامنے آئے
شاعری: ہدہد الہ آبادی
کانچ کی آغوش میں رہ کر بھی پتھر سے لڑا
بجلی کے بل ۔۔۔ عوامی احتجاج اور فرعون کی گردن
ہدہد الہ آبادی