مختصر زندگی نیک کردار دے موت سے پہلے توفیقِ اذکار دے دل یہ ایسا سلیم الوفا ہو مرا اپنی سب خواہشیں دین پر وار دے روز و شب
Abdullah Habib
نبی کے شہر کا منظر میں با رہا دیکھوں ترے کرم سے ہمیشہ مرے خدا دیکھوں مرے بدن سے مری روح بھی نکل جائے مدینہ میں جونہی روضہء مصطفی
زمین و آسماں واللّٰہ منور ہو گئے سارے جو ذرے پاؤں میں آئے وہ اختر ہو گئے سارے سوالی بن کے آۓ تھے جو دربارِ رسالت میں درِ سرکار
بتاؤں کس طرح تم کو کہ کیا کیا خوبصورت ہے محمد مصطفےٰ کا سارا حُلیہ خوبصورت ہے وہ جن کے حُسن کی کھائی ہیں قسمیں حق تعالیٰ نے وہ
اے میرے دل تو بتا بھی تجھے ہوا کیا ہے؟ یہ تیرے درد کی آخر بتا دوا کیا ہے؟ لہو کے گھونٹ جو بھرتا ھی جا رہا ہے تو
دیدار مصطفی کی گزارش ہے کی ہوئی پڑھ پڑھ درود رب سے سفارش ہے کی ہوئی دل بھی تڑپ رہا ہے محمد کی یاد میں آنکھوں نے آنسوؤں کی
ہم نے قران میں آقا کا سراپا دیکھا ان کی مدحت میں ہے مصحف یہ بھی جا جا دیکھا جن کو اللہ نے رحمت ہے بنا کر بھیجا ان
میں امی عائشہ کی توقیر لکھ رہا ہوں محبوب رب کی ان کو تصویر لکھ رہا ہوں صدیق کی وہ بیٹی ، پیارے نبی کی زوجہ صدق و صفا
ہر طرف بے بسی کا عالم ہے جس کو دیکھو وہ شخص بے دم ہے کوئی انسانیت نہیں باقی مال کے آگے سب کا سر خم ہے مشرقی
سچ کہنا ہے سچ سننا ہے سچ لکھنا ہے سچ پڑھنا ہے جھوٹوں سے ہمیشہ دوری ہو سچائی کی رَہ پر چلنا ہے مشکل ہو کہ آسانی ہر
Load More