انقلابی شاعریبابر علی برق

سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے | انقلابی اشعار | inqalabi poetry

سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے زمین تنگ نہ ہو مجھ پہ آسماں والے چلے ہیں جب سے اٹھا کر بغاوتوں کے علم کھٹک رہے ہیں زمانے کو ہم زباں والے
سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے | انقلابی اشعار | inqalabi poetry

سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے
زمین تنگ نہ ہو مجھ پہ آسماں والے

چلے ہیں جب سے اٹھا کر بغاوتوں کے علم
کھٹک رہے ہیں زمانے کو ہم زباں والے

قلیل وقت ہے محسوس یوں ہوا مجھ کو
کہ جیسے یار بلاتے ہیں رفتگاں والے

گھروندا مل ہی گیا ان کو قبر کی صورت
وہ جن کے حال پہ ہنستے تھے آشیاں والے

دلا نہ یاد مجھے اب کسی کی باد صبا
میں رستے بھول چکا بزمِ دوستاں والے

بنا کے بیٹھے ہیں جنت جو لوگ دنیا کو
دکھا رہے ہیں وہ اب خود کو سائباں والے

نہ ان میں نام ہو شامل دعا کرو بابر
عذاب جن پہ اترتے ہیں آسماں والے

سمجھ رہے ہیں گنہگار سب جہاں والے
زمین تنگ نہ ہو مجھ پہ آسماں والے

شاعری : بابر علی برق

سچ اگر بولیں تو دھتکار دیے جاتے ہیں | اردو انقلابی شاعری

اگر آپ مزید انقلابی شاعری پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *