جہاں یہ دیکھ لے ہم سر اٹھا کے جیتے ہیں دلوں میں شوقِ شہادت جگا کے جیتے ہیں بے حیثیت ہے ہماری نظر میں یہ دنیا نبی کے عشق کا
Month: December 2024
دم توڑتی ہیں حسرتیں پل پل مرے دل میں ہر لمحہ مچی رہتی ہے ہلچل مرے دل میں
ہر سمت ہو رہے ہیں ظلم و ستم خدایا اُمّت پہ اپنا فرما رحم و کرم خدایا صدمات ہیں جہاں میں ، آفات ہیں جہاں میں اُمّت پہ آئے مشکل
قلم میں جب بھی اُٹھاؤں نبی کی نعت کہوں درود لب پہ سجاؤں نبیؐ کی نعت کہوں صدائیں قلب و جگر کی زباں پہ لے آؤں خدا کی حمد سناؤں،
جب دل پہ دستک ہوتی ہے ہر راز سے پردہ اٹھتا ہے جب راز سے پردہ اٹھتا ہے تب ذات خدا کی ملتی ہے اور ذات خدا جب مل جاۓ
سقوط ڈھاکہ جسد ملت کا وہ زخم جسے مندمل ہونے میں پچاس سال لگ گئے سقوط ڈھاکہ امت کے قلب و جگر میں اترا وہ زخم ہے جسے بھلایا نہیں
تاجدارِ حرم، رب کا پیار آپ ہیں دلنشیں ، بہتریں ، باوقار آپ ہیں کتنے دلکش ، حسیں ، مہ جبیں ، نازنیں ہاں ! خدا کی قسم ، شاندار
حفظ کر کے آج دل میں پیارے اس قرآن کو تو نے آخر کر لیا خوش اپنے رب رحمان کو خیر و برکت اور نیکی خوب تم نے پائی ہے
فانی دنیا سے پیار کر بیٹھے اس کو سر پر سوار کر بیٹھے تم محبت کیوں اس سے کرتے ہو؟ دل کو اپنے بیمار کر بیٹھے دھوکہ کھایا ہے اس
بے نظیر و پاکباز و معتبر آمنہ کے لعل سب کے راہبر چاند چہرہ، گیسوئے عنبر، شمیم مشک افشاں، دھوم جن کی ہر نگر ظلمتیں چھائی ہوئی تھیں چارسو اُنؐ
Load More