وہ دیں کے معمار اور بھرم ہیں ، وہ میرے استاد محترم ہیں
وہ حرفِ دل، قصہ ِرقم ہیں وہ میرے استاد محترم ہیں
وہ حافظ عبدالسلام تھے جن کا ہر قدم ہی سلامتی تھا
طریقِ اسلاف کا عَلم ہیں، وہ میرے استاد محترم ہیں
وہ پاس تھے جب تو ان کے الفاظ دل پہ مرہم کی طرح لیکن
بچھڑ کے جو روح کا زخم ہیں وہ میرے استاد محترم ہیں
وہ ٹھوس مضبوط نظریئے کے مینارہِ نور ِ علم و عرفاں
زبان اور دل کے جو نرم ہیں وہ میرے استاد محترم ہیں
رکھیں اگر پھول قید میں تو ، مفاد و نقصان کس کا ہو گا؟
وہ آج بھی خوشبوئے عِلم ہیں وہ میرے استاد محترم ہیں
زباں پہ تالے لگانے والو، علم کو کیسے مٹا سکو گے؟
جو نقشِ توحید کا قلم ہیں وہ میرے استاد محترم ہیں
وہ دیں کی راہوں پہ صدقہ جاریہ کی صورت میں آج جن کے
ہزاروں شاگرد ہمقدم ہیں وہ میرے استاد محترم ہیں
وہ دیں کے معمار اور بھرم ہیں ، وہ میرے استاد محترم ہیں
وہ حرفِ دل، قصہ ِرقم ہیں وہ میرے استاد محترم ہیں
شاعری : سلیم اللہ صفدر
حافظ عبدالسلام بھٹوی صاحب کی تصانیف جو آن لائن دستیاب ہیں
اگر آپ حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں