اے میرے دوست اے بھائی تو مجھ کو جاں سے پیارا ہے کہ رنج و غم کی اس دنیا میں تو میرا سہارا ہے
urdu poetry on friendship
خوشی ان میں بانٹو جو غم میں ہوں ساتھی وہ ڈھونڈو جو رنج و اَلَم میں ہوں ساتھی وہ بزمِ جہاں کا پتہ کوئی دے دے ملیں مجھ کو
میں شکستہ دل ہوں میرا ہمنوا کوئی نہیں مجھ سے مخلص باوفا میرے سوا کوئی نہیں دے کوئی مجھ کو بھی لوگوں کو پرکھنے کا ہنر میری قسمت میں رفیقِ
جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے اُن دنوں ٹھیک تھے بے کار نہیں ہوتے تھے جسم سے ہجر اگر رات میں ملنے آتا درمیاں ہم کبھی دیوار نہیں
اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا فرقت کی اذیت سے گزرنا ہی پڑے گا انجام بھلا ہجر کا الفت کا عمق ہو کچھ روز مگر دل
اگر تم عیب میرے دنیا والوں سے چھپا لیتے مجھے بھی دل سے آخر دوست اپنا تم بنا لیتے یہی تو دوستی کا وصف ہے دنیا میں ہر جانب وفاؤں
چلنا پڑا ہے تنہا کوئی نہیں کسی کا دیکھی ہے میں نے دنیا کوئی نہیں کسی کا مجبوریوں نے گھیرا تب جان پائے ہم بھی اپنا ہو یا پرایا کوئی
بدگماں ہوکر ہمارا یوں نا پیچھا کیجیے ہم ترے دشمن نہیں ہم پر بھروسہ کیجیے ہم سے بڑھ کر کون ہے اس سرزمیں کا خیرخواہ ہم کو دشمن کی نگاہوں
تُو مصروفِ زمانہ ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں تیری عادت بُھلانا ہے تجھے ہم یاد کیا آئیں ہمارے رنج و غم کی داستاں ظالم ترے آگے فسانہ ہی فسانہ
کسی کے ساتھ کبھی میں بُرا نہیں کرتا بڑھا چڑھا کے بشر کو خُدا نہیں کرتا خدا کے رحم و کرم سے بلائیں ٹلتی ہیں وگرنہ آدمی دنیا میں کیا
Load More