اک ذرا مجھ سے دمِ مرگ تماشہ نہ ہوا
بس اسی واسطے مُردہ مرا اچھا نہ ہوا
تیرے جانے پہ بھی کب حسبِ توقع ہوا کچھ ؟
میں بھی مٹی نہ ہوا تو بھی ستارہ نہ ہوا
جب بلاتے نہ تھے،روتا تھا، تڑپتا تھا بہت
اب بلایا ہے تو پاؤں ہوۓ شل،جا نہ ہوا
اس…
کمال ِ ہجر نہیں ہے سُخنوری میری
عطائے خالق ِ اکبر ہے شاعری میری
گلی میں گُونجتا رہتا ہے شور لوگوں کا
مکاں میں گُونجتی رہتی ہے خامشی میری
اب اُس کو چیخ کے خواہش بتانی پڑتی ہے
جو شخص پہلے سمجھتا تھا اَن کہی میری
مقامِ حیف ہے، روشن…
اس کا اک اذن ملے میرا گلا کھُل جاۓ
کھُل جا سِم سِم وہ کہے اور صدا کھُل جاۓ
ہم سے ملنے میں نہ اتنی بھی خرد مندی دکھا
راز اتنا بھی نہ دنیا سے چھپا کھُل جاۓ
پھر محبت کی حقیقت کو جہاں سمجھے گا
سب کی آنکھوں پہ کسی روز خدا کھُل جاۓ
اک…