دل بھلا عارضی خوشیوں میں کہاں لگتا ہے اب تو ہر درد ہمیں نش٘ہ ِ جاں لگتا ہے یہ زیارت گہ ِ حسرت ہے ذرا دھیان رہے ان پہاڑوں پہ
urdu ghazal in urdu
ہر جگہ ایسے رویے میں کہاں بولتا ہوں جس جگہ بولنا بنتا ہے وہاں بولتا ہوں خود سے لڑتا ہوں جھگڑتا ہوں بھلے جیسے مگر میں ترے ساتھ محبت کی
مجھ سے بچھڑ کے خوش نہیں غم کھا رہا ہے وہ اک بھول کرکے اب سدا پچھتا رہا ہے وہ کرتا تھا جو کہ شوخی شرارت سبھی جگہ آتے ہی
کس نے رشتوں سے جڑے رہنے کی قیمت مانگی ہم نے چلنا بھی نہ سیکھا تھا کہ ہجرت مانگی مل کے اک رات ،چراغوں نے ،خداۓ کُن سے آنکھ ,سورج
قدرت کے شاہکار! مرے یار، آ کے مل تیرا ہے انتظار مرے یار، آ کے مل میرا تو آج تک نہ طلبگار تھا کوئی کس کی ہے یہ پکار؟ مرے
زندگی میں اب اُجالے ہی نہیں ھیں ہمنوا ظلمتیں ھی ظلمتیں پھیلی ہوئی ہیں ہرجگہ آڑے آتا ھی نہیں مشکل گھڑی میں کوئی بھی دوستی ہے مطلبی، رشتے ہیں
بدلتے موسموں کا نام ہی تو زندگانی ہے..! ہر اک انساں کی کوئی نا کوئی غمگیں کہانی ہے..! رہِ اہلِ وفا پر چل رہے ہیں سوئے منزل ہم.! تبھی
تو اگر کہہ دے تو اتنی سی جسارت کردوں اپنے جذبات کے شعلوں کو عبارت کردوں کوئی یوسف تھا جو بازار میں دیکھا میں نے سوچا زنداں کی سلاخوں کو
تَصوُّر میں ہمارے چاند تارے دسترس میں ہیں..! سمندر دسترس میں ہے کنارے دسترس میں ہیں..! گلِستاں میں خزاں ہے حَبْس بے چاروں طرف لیکن.! حَسیں موسم تخَیُّل
وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے اس ایک بات نے دکھلائے کتنے خواب مجھے ہوا تو پھر نہ مری خاک تک بھی ڈھونڈ سکی کیا جو اس نے
Load More