کس نے رشتوں سے جڑے رہنے کی قیمت مانگی
ہم نے چلنا بھی نہ سیکھا تھا کہ ہجرت مانگی
مل کے اک رات ،چراغوں نے ،خداۓ کُن سے
آنکھ ,سورج کو دکھانے کی اجازت مانگی
زندگی میں اب اُجالے ہی نہیں ھیں ہمنوا
ظلمتیں ھی ظلمتیں پھیلی ہوئی ہیں ہرجگہ
آڑے آتا ھی نہیں مشکل گھڑی میں کوئی بھی
دوستی ہے مطلبی، رشتے ہیں سارے بے وفا
ھے بظاہر پارسائی ، نیتوں میں کھوٹ ھے
ظالموں نے اوڑھ…
بدلتے موسموں کا نام ہی تو زندگانی ہے..!
ہر اک انساں کی کوئی نا کوئی غمگیں کہانی ہے..!
رہِ اہلِ وفا پر چل رہے ہیں سوئے منزل ہم.!
تبھی درپیش آفت ہر قدم پر ناگُہانی ہے..!
وہ ایسے عقل کے مارے ہیں اُن کے ناخداؤں…
تو اگر کہہ دے تو اتنی سی جسارت کردوں
اپنے جذبات کے شعلوں کو عبارت کردوں
کوئی یوسف تھا جو بازار میں دیکھا میں نے
سوچا زنداں کی سلاخوں کو بشارت کردوں
بیتے لمحوں کی کسک اب تو وبال جاں ہے
اے دلِ زار تیری کیوں نہ تجارت کردوں
تیری زد…
تَصوُّر میں ہمارے چاند تارے دسترس میں ہیں..!
سمندر دسترس میں ہے کنارے دسترس میں ہیں..!
گلِستاں میں خزاں ہے حَبْس بے چاروں طرف لیکن.!
حَسیں موسم تخَیُّل کے سہارے دسترس میں ہیں..!
خیالی دل کی دنیا کا…
وہ بار بار جو کہتا رہا جناب مجھے
اس ایک بات نے دکھلائے کتنے خواب مجھے
ہوا تو پھر نہ مری خاک تک بھی ڈھونڈ سکی
کیا جو اس نے مسافت میں ہمرکاب مجھے
خدا مزید کرے خوبرو تجھے لیکن
بڑا ہی خوار کرے ہے ترا شباب مجھے
بلا کی دھند میں رستہ…