مائی جھلی کا کاکا... گرمیوں کی چھٹیوں کا آغاز تھا اور ہماری ننھیالی یاترا کا بھی.. مروٹ کے صحرائی علاقوں کی ریت پھانکتے ہوے صادق آباد کی طرف رواں دواں
martyr of pakistan
چلو سبز جھنڈیاں سجائیں ملکر کہ جشن آزادی منائیں ملکر یہ دن ہے مسرت کا اے دوستو اسے پرمسرت بنائیں ملکر یہ مانا کہ آیا ہے وقت ِ گراں
جاں فدا ارض ملت پہ کر جائیں ہم تیر دشمن کے بھی سینے پہ کھائیں ہم وار دیں ہم جوانی چمن کے لیے فصل گل خوں پسینے سے مہکائیں ہم
تیرے بیٹے ترے پاسباں اے وطن تجھ پہ کردینگے قربان جاں اے وطن نظریاتی محافظ ہیں دیں کے امیں صاحب علم اور مکتبوں کے مکیں پیار ہے تجھ سے
تم تو دھرتی کا فخر ہو لوگو۔۔۔۔!پاک فوج کے تمام ان گنت، نامور اور گمنام شہداء کے نام....جنہوں نے تاریخ کے ہر موقع پر اس چمن کو اپنے خون سے
طعنے ہم نوکری کے بھی سنتے رہے اور گھر کی حفاظت بھی کرتے رہے انچ آنے نہ دی اس چمن پر کبھی چاہے خود جس قدر ہم اجڑتے رہے ایک