کسی کو مال کی چاہت، کوئ ہے یار کا عاشق
مجھے الفت محمد سے، میں ہوں سرکار کا عاشق
اترتے ہیں ملائک بھی جہاں پر با ادب ہوکر
میں اس دربار کا شائق میں اس دربار کا عاشق
تیرا ہر خواب حقیقت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
تجھ کو ہر لمحے میں راحت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
تجھ سے سب پیار کا اظہار کریں دنیا میں
تجھ سے ہر ایک کو الفت ہو، یہ جنت ہے کیا؟
زمانے کو ہم آزمانے لگے
ستم گر ستم پھر سے ڈھانے لگے
عجب زندگی میں عجب موڑ ہے
کہ قاتل جنازے اٹھانے لگے
ہمارے دلوں پر لگاۓ نشاں
ہمیں پھر وہ ظالم منانے لگے
اِدھر بھی خدا ہے، اُدھر بھی خدا ہے
وہ سب سے بڑا ہے، وہ سب سے بڑا ہے
شجر میں، ہجر میں، ہنر میں، نظر میں
سفر میں، ظفر میں، دعا کے اثر میں
خلإ میں، ہوا میں، ضیإ میں قمر میں
وہی ہے جو ہر شے میں جلوہ نما ہے
وہ جس…