بنیان مرصوص کا پیارو ایسے ہی اظہار رہےاپنا فرض نبھاؤ تاکہ قوم کو تم سے پیار رہے گھوڑوں کی نعلوں کے نیچے سر دو آج بھگوڑوں کےکھولے رکھو آج دہانے
پاکستان پر اشعار
وطن عشق میرا وطن جان و دل وطن روح میری وطن جستجو وطن کے لیے اپنا تن من فدا وطن میری الفت وطن آبرو وطن میرے ایمان کی شان ہے
اے میرے ملک! تیری فضاؤں کی خیر ہو دریاؤں، جھیلوں، چشموں، ہواؤں کی خیر ہو اس دھرتی کے شہیدوں کو میرا سلام ہو اس ملک کے سپوتوں کی ماؤں کی
میرے اجداد نے مانگا چمن میں آشیاں لوگو میرے رب نے عطا کر دی یہ فصل گلستاں لوگو اگرچہ ظلم و تاریکی میں ڈوبا ہے جہاں لوگو مگر ہم کو
محبتوں کا انوکھا جہاں ہے پاکستان یہ چاہتوں کی دلاری زباں ہے پاکستان خدائے پاک نے ہم کو دیا ہے یہ تحفہ اسی کے فضل کا پیارا نشاں ہے پاکستان
وطن اک انوکھا دیا ہے جہاں سے کرو شکر رب کا تم اپنی زباں سے حفاظت کرو سب مرے دیس والو نہ توڑو کوئی گل تم اس گلستاں سے
وطن کے نوجوانو یہ وطن اپنا سجاؤ تم وطن کو ایک گھر سمجھو ، یہ گھر گلشن بناؤ تم عجب مایوسیوں نے اس وطن کو آج گھیرا ہے عدم
چلو سبز جھنڈیاں سجائیں ملکر کہ جشن آزادی منائیں ملکر یہ دن ہے مسرت کا اے دوستو اسے پرمسرت بنائیں ملکر یہ مانا کہ آیا ہے وقت ِ گراں
جاں فدا ارض ملت پہ کر جائیں ہم تیر دشمن کے بھی سینے پہ کھائیں ہم وار دیں ہم جوانی چمن کے لیے فصل گل خوں پسینے سے مہکائیں ہم
آزادیوں کے کارواں رکتے بھلا ہیں کب کہاں رب کی مدد ہو ساتھ جب پاتی ہیں قومیں پاکستاں اُس سمت ہندو سازشیں، انگریز کا مکر و ستم اِس سمت اک
Load More