مشکل کشا ہمارا حاجت رواء ہمارا کوئ نہیں ہے یارب تیرے سوا ہمارا تُو کل جہاں کا خالق تُو کل جہاں کا مالک تُو رازقِ دوعالم رب العُلیٰ ہمارا
محمد صفدر سیاف
کتنا خوش بخت ہے وہ جس نے مدینہ دیکھا اپنی آنکھوں سے حسیں گنبدِ خضراء دیکھا عمر بھر اُس نے نہ پھر جلوہِ دنیا دیکھا جس نے اک بار دیارِ
محمد مصطفی سے جب تعلق جڑ گیا دل کا خدائے لم یزل سے ہو گیا خود رابطہ دل کا مری یہ زندگی ان کی غلامی میں گزر جاۓ یہی ہے
زباں کیسے بیاں کردے بھلا رتبہ محمد کا ہے سب نبیوں رسولوں میں بڑا عہدہ محمد کا خدا نے شرف بخشا ان کو نبیوں کی امامت کا ہے سب نبیوں
زمین و آسماں واللّٰہ منور ہو گئے سارے جو ذرے پاؤں میں آئے وہ اختر ہو گئے سارے سوالی بن کے آۓ تھے جو دربارِ رسالت میں درِ سرکار
بتاؤں کس طرح تم کو کہ کیا کیا خوبصورت ہے محمد مصطفےٰ کا سارا حُلیہ خوبصورت ہے وہ جن کے حُسن کی کھائی ہیں قسمیں حق تعالیٰ نے وہ
بیاں کیسے کروں رتبہ رسول اللہ کی عظمت کا خدا نے تاج پہنایا انہیں ختم نبوت کا محمد مصطفی کو مسجد اقصی میں بلوا کر دیا منصب خدا نے ان
بلا لو مجھ کو بھی اب اے مرے اللّٰہ مدینے میں گزر جاۓ مری یہ زندگی بقیا مدینے میں مرا دعویٰ ہے تم سارے جہاں کو بھول جاؤ گے کبھی
مرے آقا کے جو نقشِ کفِ پا دیکھ لیتے ہیں وہ فردوسِِ بریں جانے کا رستہ دیکھ لیتے ہیں اُنہیں پھر چاند تکنے کی ضرورت ہی نہیں رہتی محمد مصطفےٰ