ڈال دے وہ مہرباں کب زندگی کشکول میں | کشکول پر اشعار
ڈال دے وہ مہرباں کب زندگی کشکول میں
کاسہءِ امید رکھنا ہر گھڑی کشکول میں
لوٹتے ہیں گھر کو جب حالات کے مارے فقیر
بھر کے لاتے ہیں فقط شرمندگی کشکول میں
مشعلِ فاقہ کشی گھر میں جلی تو یوں ہوا
آ گئی ہمدم سمٹ کر روشنی کشکول میں
بھول جاتے…