بچے جو مفلسی سے ہم تو عاشقی سے مر گئے
بچے جو مفلسی سے ہم تو عاشقی سے مر گئے
یوں ہم شریف لوگ اپنی سادگی سے مر گئے
چہار سمت تیرگی بچھی قدم قدم پہ تھی
چراغ جب جلے تو خود ہی روشنی سے مر گئے
پرند پھول پیڑ کچھ نہیں دِکھا ، اجاڑ بس
جو تیرے شہر آگئے تو خامشی سے مر گئے
دراز…