سیہ شب کا فسوں چھانے لگا آہستہ آہستہ| اداس شاعری
سیہ شب کا فسوں چھانے لگا آہستہ آہستہ
کوئی گھر کی طرف جانے لگا آہستہ آہستہ
کتابِ عہدِ رفتہ میں جسے تو نے سجایا تھا
ترا وہ پھول مرجھانے لگا آہستہ آہستہ
گلوں کا ہاتھ شامل تھا اسے ویران کرنے میں
یہ اک غم باغ کو کھانے لگا آہستہ آہستہ…