موج ہوا کا ذائقہ چکھتے ہی بجھ گئے
سہمے چراغ وقت سے پہلے ہی بجھ گئے
کل شب مرا جُھکاؤ چراغوں کی سمت تھا
فورا انہیں جلا لیا جیسے ہی بجھ گئے
اتنے بڑے جہان میں کتنے چراغ تھے
آندھی چلی تو صرف ہمارے ہی بجھ گئے
روشن کئی چراغ تھے شب کے…
سارے انساں جا رہے ہیں عارضی گھر چھوڑ کر
فانی دنیا کا سبھی ہی مال اور زر چھوڑ کر
اس جہان فانی سے تم دل لگانا نہ کبھی
ایک دن تو نے ہے جانا سارے منظر چھوڑ کر
زندگی اپنی گزارو رب کا قراں تھام کر
جھوٹے موٹے…
وحشت زدہ عجب سے خیالات کی طرف
ہر ایک لمحہ ذہن ہے خدشات کی طرف
آئینہ دیکھتے ہوئے جاتا ہے اب دھیان
ویران وخستہ حال مقامات کی طرف
لائی جو ذات مجھ کو عدم سے وجود میں
مشکل پڑی تو دیکھا اسی ذات کی طرف
سالار ہوگیا ہے یہاں مبتلاۓ عشق…
یہ دنیا کا میلہ تو میلا بہت ہے
مرا دل تو اس سے ہاں دہلا بہت ہے
نہ دیکھی کبھی کوئی بھی خیر اس میں
مگر شر اسی سے ہاں پھیلا بہت ہے
بھلا کر ولایت کے پیغام کو بھی
اندھیرے میں اس نے دھکیلا بہت ہے
یہ عشق مجازی کو چھوڑو بھی اب تم
کہانی…
آسودہ چہروں کے پیچھے اک رنج و الم کی دنیا ہے
ہنستے ہوئے کہنا پڑتا ہے یہ دنیا غم کی دنیا ہے
آزاد دماغوں کو دنیا داری کی قید سے کیا لینا
آزاد دماغوں میں اب بھی ٹکے سے کم کی دنیا ہے
سب دوڑ رہے ہیں دنیا میں کچھ…
راس آتی نہیں انہیں دنیا
جن کی آنکھوں میں ہم اترتے ہیں
دل کی مسند سے حضرت واعظ
رفتہ رفتہ صنم اترتے ہیں
ذہن پر جو سوار ہو جائیں
شعر سینوں میں کم اترتے ہیں
سہم جاتا ہے جنگ کا میداں
جب بھی اہل قلم اترتے ہیں
شام ہوتے ہی میرے آنگن…
سہمے سہمے ڈرے ڈرے پودے
کیوں ہیں آخر ہرے بھرے پودے
باغباں ! تم ہمیں بتاؤ گے
وقت سے پہلے کیوں مرے پودے
کچھ بتا کس لیے پریشاں ہے
تیرا ہمدرد ہوں ارے پودے
انکا کہنا ہے ہم نہیں قاتل
خودمرے ہیں دھرے دھرے پودے
ہم درختوں کو شرم ساری ہو
ایسا…