ستم شعار زمانے نے حوصلے نہ دیے | غمگین اردو شاعری | sad broken heart poetry in urdu

sad heart broken poetry in urdu | heart broken poetry in urdu | heart touching sad poetry in urdu

0 14

ستم شعار زمانے نے حوصلے نہ دیے
رہِ سیاہ پہ پھینکا ، مگر دیے نہ دیے

بہت سے واقعے ایسے گزر گئے ہیں کہ جو
ترے جمال کی عادت نے دیکھنے نہ دیے

ہمارے بعد مزارِ وفا کو دیکھو تو ،،
کہیں نہ پھول نہ خوشبو نہ طاقچے نہ دیے

جدائیاں بھی نہ پندارِ دل مٹا پائیں
کہ راستے تو دیے دل نے ، واسطے نہ دیے

بھرے جہان سے چن کر مجھے مقدر نے
جو چند لوگ دیے بھی ، تو کام کے نہ دیے

ستم شعار زمانے نے حوصلے نہ دیے
رہِ سیاہ پہ پھینکا ، مگر دیے نہ دیے

شاعری : زبیر حمزہ

جوہری دیکھ بڑے کام کے پتھر آئے  پھر کسی ہاتھ سے الزام کے پتھر آئے

If you want to read more Urdu poetry love please clicck 

sad heart broken poetry in urdu | heart broken poetry in urdu | heart touching sad poetry in urdu | sad poetry in urdu 2 lines

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.