ستم شعار زمانے نے حوصلے نہ دیے | غمگین اردو شاعری | sad broken heart poetry in urdu
sad heart broken poetry in urdu | heart broken poetry in urdu | heart touching sad poetry in urdu
ستم شعار زمانے نے حوصلے نہ دیے
رہِ سیاہ پہ پھینکا ، مگر دیے نہ دیے
بہت سے واقعے ایسے گزر گئے ہیں کہ جو
ترے جمال کی عادت نے دیکھنے نہ دیے
ہمارے بعد مزارِ وفا کو دیکھو تو ،،
کہیں نہ پھول نہ خوشبو نہ طاقچے نہ دیے
جدائیاں بھی نہ پندارِ دل مٹا پائیں
کہ راستے تو دیے دل نے ، واسطے نہ دیے
بھرے جہان سے چن کر مجھے مقدر نے
جو چند لوگ دیے بھی ، تو کام کے نہ دیے
ستم شعار زمانے نے حوصلے نہ دیے
رہِ سیاہ پہ پھینکا ، مگر دیے نہ دیے
شاعری : زبیر حمزہ
جوہری دیکھ بڑے کام کے پتھر آئے پھر کسی ہاتھ سے الزام کے پتھر آئے
If you want to read more Urdu poetry love please clicck
sad heart broken poetry in urdu | heart broken poetry in urdu | heart touching sad poetry in urdu | sad poetry in urdu 2 lines