ریکوڈک منصوبہ | پاکستان کی مٹی قدرتی معدنیات کا خزانہ
Reko diq mine | Reko diq project Pakistan
پاکستان قدرت کا وہ عظیم شاہکار ہے جس کی مٹی میں ریکوڈک اور سینڈک جیسے عظیم منصوبے زیر تکمیل ہیں۔ یہ وہ وسیع اور بیش قیمت خزانے ہیں جنھیں ہم نکال کر اپنے استعمال میں لے آئیں تو یہ بات یقین کے ساتھ کہی جا سکتی ہے کہ بےشک پاکستانی ناصر الخرافی نہ بن سکیں البتہ انکی کاسہ لیسی اور دریوزہ گری سے جان چھوٹ جائے گی۔
سینڈک اور ریکوڈک میں 5.9بلین ٹن سے زیادہ سونے اور تانبے کے ذخائر ہیں۔ ہم سالانہ دو لاکھ ٹن تانبا اور 9 لاکھ اونس سونا ایک لاکھ چھ ہزار اونس چاندی نکال سکتے ہیں۔ جن کی مالیت کا تخمینہ مارکیٹ کے موجودہ ریٹ کے مطابق1.11 بلین ڈالرز سالانہ بنتا ہے۔
پاکستان میں تانبے کے 1352)ملین ٹن کے زخائر ہیں بین الاقوامی منڈی میں لوہے کی 100 ڈالر فی ٹن قیمت کے مقابلے میں تانبے کی فی ٹن قیمت 5000 ڈالر ہے۔ پرانے زمانے میں تانبے سے صرف سکے اور برتن بنائے جاتے تھے۔ اب تانبا بجلی کی اشیاء خصوصا تار وغیرہ بنانے کے لیے استعمال ہوتا ہے جس کی دنیا میں بہت مانگ ہے۔
بلوچستان میں لوہے کے 273 ملین ٹن کے وسیع ذخائر ہیں۔ خیبرپختونخوا میں ایبٹ آباد اور ہری پور کے مختلف پہاڑی علاقوں میں خام لوہا مل چکا اورچٹانوں میں 9تا 50فیصد خام لوہا موجود ہے۔ ان علاقوں میں 10کروڑ ٹن تک خام لوہے کے ذخائر موجود ہیں۔ جبکہ پنجاب میں چنیوٹ معدنی زخائر کے حوالے سے مارک شدہ جگہ ہے یہاں یہ زخائر دریافت ہو چکے ہیں۔
اتنے بھرپور وسائل کے باوجود عالمی منڈی میں ہمارا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
خام لوہے کے یہ زخائر ناصرف ہمارے ملک کی تمام ضروریات پوری کر سکتے بلکہ ایشیائی و افریقی ممالک کے علاوہ بھارت برازیل اور چین میں اسٹیل کی مانگ موجود ہے۔ جن سے ہم بھاری زرمبادلہ کما سکتے ہیں۔ دنیا میں کوئلے کے سب سے بڑے ذخائر ہمارے ہاں ہیں۔ اِن سے ہم کئی صدیوں تک اپنی ضرورت کی بجلی پیدا کر سکتے ہیں۔
ملک میں اس وقت 10 بلین ٹن نمک کے ذخائر ہیں, اگر نمک کی کان کنی، ریفائننگ اور نمک پر مبنی صنعتوں کے قیام کیا جائے تو یہ فائدہ مند ثابت ہوگا۔ پاکستان 6 لاکھ مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط معدنیات کے بڑے ذخائر سے مالا مال ہے۔یہاں 92 معروف معدنیات ہیں جن میں سے 52 کا تجارتی استعمال کیا جاتا ہے۔
اتنے بھرپور وسائل کے باوجود عالمی منڈی میں ہمارا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
جدید ٹیکنالوجی کے فقدان کے باعث معدنیات کی 75 فیصد کانیں ضائع ہو رہی ہیں۔
ان قدرتی وسائل کو ضائع ہونے سے بچانے اور وسیع تر استعمال میں لانے کے لیے وسائل نہیں ہیں جدید ٹیکنالوجی اور سرمایہ نہیں۔
ریکوڈک منصوبہ کی تکمیل کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ایک تیز رفتار، ون ونڈو آپریشن فراہم کیا جا رہا ہے۔
پاکستان ان قدرتی وسائل کو استعمال میں لانے کے لیے کان کنی کے شعبے میں بیرونی سرمایہ کاری کے لیے پرعزم ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ایک تیز رفتار، ون ونڈو آپریشن فراہم کیا جا رہا ہے۔
معدنی وسائل سے زیادہ سے زیادہ معاشی فائدہ اٹھانے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی مارکیٹنگ کے طریقوں، محکموں اور کمپنیوں کے درمیان ہم آہنگی قائم کرنے اور بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے ایک ریگولیٹری فریم ورک ضروری تھا۔ جو پاکستان نے ہنگامی بنیادوں پر مرتب کیا ہے۔ تاکہ انفراسٹرکچر کو بہتر اور سرمایہ کاری کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔ کیونکہ غیر ضروری سفارتی رکاوٹیں اور ریگولیٹری تقاضے سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں اور نئے منصوبوں کے آغاز اور موجودہ منصوبوں کی تکمیل میں خلل ڈالتے ہیں۔
پاکستان کے مسائل پر قابو پانے کے لیے ریکوڈک جئسے وسائل کو استعمال میں لانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اس وقت کمربستہ ہیں۔
ان شاء اللہ آنے والا کل بہت روشن ہوگا
تحریر :حجاب رندھاوا
Wow, superb weblog format! How lengthy have you been blogging for?
you made blogging look easy. The total look of your site is magnificent, let alone the content!
You can see similar: ecommerce and here dobry sklep
I read this article completely on the topic of the resemblance of newest and earlier technologies, it’s
awesome article. I saw similar here: najlepszy sklep and also here: najlepszy sklep
Thanks for sharing. I read many of your blog posts, cool, your blog is very good.