اسلامی شاعریڈاکٹر محمد اظہر خالد

خلیل اللہ ابراہیم کی باتیں سناتا ہوں | حضرت ابراہیم پر اشعار

خلیل اللہ ابراہیم کی باتیں سناتا ہوں | حضرت ابراہیم پر اشعار

خلیل اللہ ابراہیم کی باتیں سناتا ہوں
خدا کے واسطے قربانیاں ان کی بتاتا ہوں

خلیل اللہ نے اللہ پہ سبھی کچھ ہی لٹا ڈالا
کوئی بھی حال جب آیا تو خود کو ہے مٹا ڈالا

حنیف ان کو کہے اللہ قرآں میں یہ دیکھو تم
خلیل ان کو کہے اللہ قرآں میں یہ پڑھ لو تم

وہ گھر میں اپنے والد کو سدا حق بات کہتے تھے
بتوں کی وہ عبادت سے ہمیشہ دور رہتے تھے

ستارے چاند سورج سے ہوئے بیزار ابراہیم
سبھی جھوٹے خداؤں کا کریں انکار ابراہیم

ہے ان کا تذکرہ قرآن میں جا جا بہت پیارا
خدا کے واسطے سب کچھ انہوں نے اپنا ہے وارا

وہ جب میلے میں بستی والے اک دن تھے گئے سارے
تو ابراہیم کلہاڑا لئے اس جا چلے آئے

صنم چھوٹے سبھی توڑے بڑے بت کو نہیں توڑا
اسی بت کے ہی کندھے پر وہ کلہاڑا وہیں چھوڑا

وہیں اپنا سا منہ لے کے سبھی یہ کہہ رہے تھے پھر
بھڑکتی آگ میں ڈالو ابھی یہ کہہ رہے تھے پھر

خدا نے آگ کو دیکھو گل و گلزار کر ڈالا
خلیل اپنے کو اللہ نے وہاں کیا خوب تھا پالا

خلیل اللہ نے نمرود کو بھی خوب سمجھایا
جہالت سے مگر اپنی یہاں وہ باز نہ آیا

خلیل اللہ ابراہیم کی باتیں سناتا ہوں
خدا کے واسطے قربانیاں ان کی بتاتا ہوں

جدا بچہ کیا بیوی ، خدا کا حکم نہ توڑا
” بواد غیر ذی زرع ” میں ابراہیم نے چھوڑا

صفا مروہ پہ چکر ہاجرہ بی بی لگاتی تھی
خدا کے فضل سے پانی کو پھر زم زم بلاتی تھی

خلیل اللہ کو قربانی کے پھر خواب آتے ہیں
کہ اسماعیل کی گردن پہ چھری وہ چلاتے ہیں

عجب یہ خواب والد نے جونہی بچے کو بتلایا
کوئی بھی عذر بچے کی زباں پر تب نہیں آیا

ذبیح اللہ ترے صبر و تحمل پر ہیں ہم قرباں
کہ اک خواب پیمبر پر تھی کر دی پیش تم نے جاں

مرا کرتہ مری ماما کو دے دینا مرے بابا
جبیں کے بل لٹا کے مجھ کو قرباں آپ کر دینا

” فلما اسلما ” کے دونوں ہی مظہر بنے پیارے
خدا کے نام پر دونوں تھے اپنے جان و دل وارے

ندا آئی ہے ابراہیم کو اللہ کی جانب سے
عجب اس خواب کو پورا کیا تم اور رہے سچے

ہمارے واسطے سنت براہیمی یہ جاری ہے
کہ امت پر ابھی تک بھی انہیں کا فیض طاری ہے

ہمیں بھی چاہئیے اظہر خدا کے دین پر جمنا
سدا پیاروں کی پیاری پیاری باتوں کو یہاں کرنا

ہمیشہ راہ حق پر ہی جہاں بھر میں ہمیں چلنا
خدا کے واسطے جینا خدا کے واسطے مرنا

خلیل اللہ ابراہیم کی باتیں سناتا ہوں
خدا کے واسطے قربانیاں ان کی بتاتا ہوں

شاعری: ڈاکٹر محمد اظہر خالد

سناتا ہوں میں تم کو قصہ سہانا | حضرت ابراہیم و اسماعیل کی قربانی نظم کی صورت میں

حضرت ابراہیم علیہ السلام | قربانیوں کی لازوال داستان

دین کی راہوں میں قربانی نہیں ہے رائیگاں ۔۔۔ چاہتے ہو جنتیں تو وار دو یہ جسم و جاں

Shares:
Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *