ہاں دین نبی پاک کی تلوار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار۔۔۔۔ عمر ہیں
اسلام کے حالات پہ مشکل جو بنی ہو
ہر سمت بغاوت کی جو اک لہر اٹھی ہو
پھر نصرت حق دین کے انصار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
کعبے میں عبادت سے کوئی روک کے دیکھے
مسلم کو ریاضت سے کوئی ٹوک کے دیکھے
میدان میں جذبات سے سرشار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
ہاں دین نبی پاک کی تلوار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار۔۔۔۔ عمر ہیں
وہ سن لے دغا باز جو فتنوں کو اٹھائے
جو راہ نبی پاک میں کانٹوں کو بچھائے
اب مجھ سے وہ ٹکرائے یہ للکار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
جو سن کے نبی پاک کا فرمان خفا ہو
پھر تیغ چلے کفر کا سر تن سے جدا ہو
اسلام کے ہر عدل کا معیار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
ہاں دین نبی پاک کی تلوار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار۔۔۔۔ عمر ہیں
وہ روم بھی ایران بھی غم کاٹ رہے ہیں
جو زخم لگے تھے وہ ابھی چاٹ رہے ہیں
اک شیر نڈر دین کے کرار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
اللہ کے کلمے کو بلند کر کے دکھایا
کفار کو مٹی کا پیوند کر کے دکھایا
اسلام کی عظمت کا وہ مینار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
اک اور عمر جیسا اگر سامنے آئے
اسلام ہو ہر سمت نظر دین ہی آئے
اسلام کے ادوار کی رفتار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار عمر ہیں
ہاں دین نبی پاک کی تلوار عمر ہیں
کفار پہ اللہ کی یلغار۔۔۔۔ عمر ہیں
شاعری : محمد عاصم
دل میں نام عمر لب پہ نامِ عمر | حضرت عمر فاروق کی شان میں اشعار
اگر آپ شان صحابہ اور دفاع صحابہ پر مزید اشعار پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں