وطن اک انوکھا دیا ہے جہاں سے کرو شکر رب کا تم اپنی زباں سے حفاظت کرو سب مرے دیس والو نہ توڑو کوئی گل تم اس گلستاں سے
14 august independence day poetry
چلو سبز جھنڈیاں سجائیں ملکر کہ جشن آزادی منائیں ملکر یہ دن ہے مسرت کا اے دوستو اسے پرمسرت بنائیں ملکر یہ مانا کہ آیا ہے وقت ِ گراں
اللہ کی عطا ایک ملا ہم کو چمن ہے یہ میرا وطن میرا وطن میرا وطن ہے گلشن کی حفاظت کی لئے ہم بھی ہیں حاضر اس پر تو نچھاور
ایک نہیں کتنی نسلوں کا مستقبل قربان ہوا لا الہ الا اللہ پر قائم پاکستان ہوا سر کٹوا کر زخم سجا کر خوں میں نہا کر جب نکلے آزادی کا