جو دل کو روشن کیے ہوئے تھے وہ سارے دیپک بجھا دیے ہیں
جو دل کو روشن کیے ہوئے تھے وہ سارے دیپک بجھا دیے ہیں
سبھی جو پروانے مر رہے تھے الاؤ پر سے اڑا دیے ہیں
سکون ان کو،سکون ہم کو ،قرار جاں کو بھی آگیا ہے
رگوں میں ہلچل مچا رہے تھے وہ سارے رشتے بھلا دیے ہیں
تمہاری آمد کے منتظر ہیں جو آؤ…