جو دل کو روشن کیے ہوئے تھے وہ سارے دیپک بجھا دیے ہیں

جو دل کو روشن کیے ہوئے تھے وہ سارے دیپک بجھا دیے ہیں سبھی جو پروانے مر رہے تھے الاؤ پر سے اڑا دیے ہیں سکون ان کو،سکون ہم کو ،قرار جاں کو بھی آگیا ہے رگوں میں ہلچل مچا رہے تھے وہ سارے رشتے بھلا دیے ہیں تمہاری آمد کے منتظر ہیں جو آؤ…

اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا | بچھڑے دوستوں پر اشعار

اک دن تو رفاقت میں بچھڑنا ہی پڑے گا فرقت کی اذیت سے گزرنا ہی پڑے گا انجام بھلا ہجر کا الفت کا عمق ہو کچھ روز مگر دل کو تڑپنا ہی پڑے گا اُن دور جزیروں کی اگر سیر ہے مقصود آنکھوں کو سمندر میں تو ڈھلنا ہی پڑے گا…

وہ غم ڈھالے گا خوشیوں میں جو غم رب کو بتاؤ تو | حمدیہ اشعار

وہ غم ڈھالے گا خوشیوں میں جو غم رب کو بتاؤ تو پلٹ جائیں گے سب پانسے ذرا نظریں جھکاؤ تو لگے جو زخم دل پر مندمل کردے گا سب ہی وہ وضو اشکوں سے کرکے تم جو ہاتھوں کو اٹھاؤ تو یہ دنیا گر گرائے سب، وہ رب گرنے نہیں دےگا گرو جو سامنے اس کے،…

کدھر سے آیا کدھر گیا وہ | اداس شاعری

کدھر سے آیا کدھر گیا وہ مجھے تو بے چین کر گیا وہ ابھی تو چلتا تھا ساتھ میرے اور ایک پل میں بچھڑ گیا وہ یہ آنکھ پر نم اگر تھی اپنی خوشی خوشی تھی جدھر گیا وہ ہم آنسوؤں میں ہی تیرتے تھے یہاں جو ڈوبا کدھر گیا وہ میں اس کو…

بہت سے لفظ ایسے ہیں جو دل پہ بوجھ ہوتے ہیں

بہت سے لفظ ایسے ہیں جو دل پہ بوجھ ہوتے ہیں زباں پر آ بھی جائیں تو زباں کچھ کہہ نہیں پاتی اگرچہ ہم سبھی محسوس کرتے ہیں زمانے کے ستم سارے حشم سارے مگر پھر بھی زباں خاموش رہتی ہے کسی احسان کے بدلے فقط ہم مسکراتے ہیں کسی کے جبر کے آگے فقط…

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا

طویل مدت گزار دی ہے فراق کا کب زوال ہوگا یہ ہجر کے دن کٹیں گے  اور کب محبتوں کا وصال ہوگا ہر ایک کوچہ لہو سے تر ہے کوئی نہیں جو حساب مانگے بس اک قیامت کا ہے بھروسہ کہ قاتلوں سے سوال ہوگا بتاؤ کیوں کر جلائے…

ہم سیدھے سادھے لوگوں کےجینے کے بہانے ہوتے ہیں

ہم سیدھے سادھے لوگوں کےجینے کے بہانے ہوتے ہیں ویران ہوئی ان آنکھوں میں کچھ خواب سہانے ہوتے ہیں یہ طور طریقے دنیا کے سب ہی کو نبھانے ہوتے ہیں کچھ زخم دکھانےپڑتے ہیں کچھ زخم چھپانے ہوتے ہیں خاموش رہیں تو باتیں…

کہیں چاہتوں کی تمازتیں کہیں کلفتوں کا بیاں نہیں

کہیں چاہتوں کی تمازتیں کہیں کلفتوں کا بیاں نہیں انہی راستوں میں ہے زندگی جہاں منزلوں کا نشاں نہیں نئے ہمسفر جو ہیں تیز تر سنو راستوں کے پیام ہیں یہاں ہجر کی ہیں اذیتیں یہاں فاصلے بھی عیاں نہیں تری جستجو میں…