زباں پر قال قال اللہ کا جب ورد تھا جاری
غموں سےدور رہتےتھے سکینت دل پہ تھی طاری
کسی سے آشنائی تھی نہ دنیا کی کوئی پرواہ
ہماری دنیا تھی وہ جامعہ کی چار دیواری
کتابوں میں مگن رہتے کبھی لکھتے کبھی پڑھتے
کتابوں سے تعلق تھا سبھی رشتوں سے بیزاری
ہمارے روز و شب کٹتے تھے تکرار و مطالعہ میں
خدایا کچھ برس پہلے کی دنیا کتنی تھی پیاری
بخآری ترمذی مشکٰوة مسلم اور ابی داؤد
ہمارے دل کی رونق تھی انہی سے تھی فقط یاری
الٰہی فتنہءِ دنیا سے بچنا ہے بچانا ہے
الٰہی دے تو اپنی ذات کی مجھ کو وفاداری
زباں پر قال قال اللّٰه کا جب ورد تھا جاری
غموں سےدور رہتےتھے سکینت دل پہ تھی طاری
اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں