آنکھ کی کھاری بوندوں میں اک میٹھا منظر طیبہ کا
قبلہ رو منظر میں بیٹھا ہے ، پیغمبر طیبہ کا
دیکھوں جس بھی سمت نظارے طیبہ ہی کے سارے ہیں
دل والے گھر کی ہر کھڑکی طیبہ کی ، در طیبہ کا
عَلم ختمِ نبوت کا اٹھانا اچھا لگتا ہے
ہمیں حق و صداقت کا ترانہ اچھا لگتا ہے
جو ہم شام و سحر ختمِ نبوت کا ہیں دم بھرتے
ہمیں اپنی یہ بخشش کا بہانہ اچھا لگتا ہے
خواہشوں کو دل کے قبرستاں میں دفنایا گیا
ایک مدت سے جہاں، کوئی نہیں آیا گیا
عشق کرنے میں کوئی خامی نہیں ہے ،ہاں مگر
اس ڈگر جو بھی چلا ،روندا ہوا پایا گیا