ڈیلی آرکائیو

فروری 29, 2024

کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے | urdu poetry sad 2 lines

کسی نے خار ، کسی نے دیے گلاب مجھے سو جیسے لوگ تھے ویسے ملے جواب مجھے وہ روشنی جو مری ذات سے نہ پُھوٹی تھی ہَوا کو دینا پڑا اُس کا بھی حساب مجھے مَیں اب چراغِ شبستاں بُجھانے والا ہوں بلا رہا ہے سرِ دشت ماہتاب مجھے مری سرشت، مری…

بیٹی سنو مری صدا یوں پیکر حیا بنو|Urdu Poetry On Daughter

بیٹی سنو مری صدا یوں پیکر حیا بنو تم اجنبی کسی کی بھی ھرگز نہ دل ربا بنو یہ زندگی گزارو تم اسلام کے طریقوں پر عزت تری اسی میں ھے اس سے ھی باوفا بنو بے پردگی میں ھے تری عزت ھمیشہ خطرے میں خود کو چھپا لو پردوں میں ھرگز نہ بے حیا بنو…