سالانہ آرکائیو

2023

بس ایک قطرہ ہوں میں کوئی جھیل تھوڑی ہوں | خوبصورت اردو شاعری

بس ایک قطرہ ہوں میں کوئی جھیل تھوڑی ہوں نہیں ہوں سب کو مہیا ، سبیل تھوڑی ہوں مرے سہارے پہ وحشت کا بول بالا ہے میں خاکِ عشق ہوں شاہی فصیل تھوڑی ہوں میں کیسے پریوں کے اجسام پاک کر پاتا میں اک فضول کنارہ ہوں جھیل تھوڑی ہوں اداسی…

بے کسوں کو بےسبب بےموت مرتا دیکھنا | اداس اردو شاعری

بے کسوں کو بےسبب بےموت مرتا دیکھنا یاد ہے تندور میں پھولوں کو جلتا دیکھنا میں چلاجاؤں گا جب دنیا تمہاری چھوڑ کر پھر نہ لوٹونگا کبھی تم خوب رستہ دیکھنا پتلیوں میں آبلے پڑجائیں گے نادان صبح شب کی آنکھوں سےکبھی تیزاب بہتا دیکھنا غم…

ستاروں سے راہ پکڑنے والو ستارہ خود بن کے راہ دکھاؤ | محبت بھری اردو شاعری

ستاروں سے راہ پکڑنے والو ستارہ خود بن کے راہ دکھاؤ ہر اک اندھیرے کو نور کر دو فلک پہ کچھ ایسے جگمگاؤ اخوتوں کی محبتوں کی مٹھاس لہجے میں ایسے بھر دو ہر ایک دکھ پہ صبر دکھاؤ، ہر ایک ٹھوکر پہ مسکراؤ جفا کی بستی میں جتنے پتھر بھی کھاؤ…

محبتوں کا قرینہ بنا کے رکھا ہے … درود زینہ بہ زینہ بنا کے رکھا ہے| اردو شاعری

محبتوں کا قرینہ بنا کے رکھا ہے درود زینہ بہ زینہ بنا کے رکھا ہے فقیرِ شہرِ مدینہ نہیں مگر میں نے دلِ زیاں کو مدینہ بنا کے رکھا ہے شعورِ الفتِ احمد نے اہلِ الفت کو یہاں مثالِ نگینہ بنا کے رکھا ہے اب انتظار ہے انکا بلائیں جب چاہیں…

مصطفیٰ سا کبھی کوئی آیا نہیں | نعت رسول مقبول

مصطفیٰ سا کبھی کوئی آیا نہیں ان کا ثانی خدا نے بنایا نہیں رات معراج میں مقتدی کہہ گئے آپ سا مقتدیٰ ہم نے پایا نہیں دیکھ کر چاند بھی جس سے شرما گیا ایسا رب نے حسیں پھر سجایا نہیں جیسے ان کو بلایا گیا عرش پر ایسے رب نے کسی…

دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے | فکر آخرت پر کلام

دنیا سے جا رہے ہیں انسان دھیرے دھیرے ڈیرے ہوئے ہین سب کے ویران دھیرے دھیرے کیسے تھے شان والے کیسے تھے جان والے سب کھو رہے ہیں اپنی پہچان دھیرے دھیرے اللہ کو ہے بھلایا اس کے حبیب  کو بھی غفلت میں جا رہے ہیں نادان دھیرے دھیرے شہر…

مسیحا کے لبادہ میں شکاری سامنے آئے | کرپٹ سیاستدانوں پر نظم

مسیحا کے لبادہ میں شکاری سامنے آئے سخاوت کا عَلَم لے کر بھکاری سامنے آئے تلاشِ حق کی کوشش خوب کی اِس قوم نے لیکن ہمیشہ رہنما بن کر مداری سامنے آئے معیشت ٹھیک ہو کیسے میرے کوچے میں برسوں سے معیشت داں کی صورت میں مداری سامنے آئے…

نِظامِ زندگی سے ڈر گیا تھا | اردو غمگین شاعری

نِظامِ زندگی سے ڈر گیا تھا مَیں بس کچھ دیر اپنے گھر گیا تھا مُجھے یاروں کی صُحبت نے بچایا میں اُس کے بعد سمجھو مر گیا تھا ہمارے گھر گِرے ہیں ؛ پھر بھی چپ ہیں تُمہارے گھر تو اک پتھر گیا تھا زمیں پر سوگ برپا ہو گیا تھا سمندر…

ہوتے اگر جو شیخ خرد مند شہر کے | انقلابی اشعار

ہوتے اگر جو شیخ خرد مند شہر کے دیتے نہ جام بھر کے فقیروں کو زہر کے لوگوں نے لاش لاش کا غوغا کیا تھا جب دیکھا تو میں پڑا تھا کنارے پہ نہر کے چنگیز خاں کی نسل کا اب تذکرہ کہاں بیٹھے ہوئے ہیں تخت پہ فرعون دہر کے یہ خواب تھے کہ جن…

خوف کے زہریلے پھن ہیں حوصلے کے آس پاس | خوبصورت اردو شاعری

خوف کے زہریلے پھن ہیں حوصلے کے آس پاس یعنی نقصانات بھی ہیں فائدے کے آس پاس یوں اندھیرے کی سلاخوں سے ہوا آزاد، دیپ چند جگنو رکھ دیئے ہم نے دیئے کے آس پاس مر کے بھی ہمسائگی باقی رہے، سو اک درخت تم لگا دینا ہمارے مقبرے کے آس پاس…