ڈیلی آرکائیو

نومبر 20, 2023

آ ستم گر زور اپنا آزمانے کے لیے | اردو انقلابی شاعری از شیخ دانش عاصی

آ ستم گر زور اپنا آزمانے کے لیے آگئے میدان میں ہم جاں لٹانے کے لیے خود سے قاتل آگئے ہم تیرے خنجر کے تَلے اپنے خوں سے زینتِ مَقتل بڑھانے کے لیے مِٹ گیا نام و نشاں انسانیت کا دہر سے میڈیا کوشاں ہے لیکن سچ چُھپانے کے لیے گیسوئے…

کیسا آغاز ہے ساتھ کوئی نہیں صرف آواز ہے ساتھ کوئی نہیں | اداس اردو شاعری

کیسا آغاز ہے ساتھ کوئی نہیں صرف آواز ہے ساتھ کوئی نہیں میری تنہائیوں کو گلہ مجھ سے ہے زندگی راز ہے ساتھ کوئی نہیں ساتھ دینے کی صورت میں ہر ایک کا صرف انداز ہے، ساتھ کوئی نہیں ہمنوائی کی باتیں مرے سامنے خوشنما ساز ہے ساتھ کوئی…