بنیان مرصوص کا پیارو ایسے ہی اظہار رہےاپنا فرض نبھاؤ تاکہ قوم کو تم سے پیار رہے گھوڑوں کی نعلوں کے نیچے سر دو آج بھگوڑوں کےکھولے رکھو آج دہانے
پاک فوج پر اشعار
جاں فدا ارض ملت پہ کر جائیں ہم تیر دشمن کے بھی سینے پہ کھائیں ہم وار دیں ہم جوانی چمن کے لیے فصل گل خوں پسینے سے مہکائیں ہم
ہاتھوں میں ہاتھ دے کر دشمن کو مات دے دو پاک آرمی کا تم سب ہر دم ہی ساتھ دے دو جغرافیائی سرحد کے سب ہیں یہ محافظ ناکام کر
روئے عدو پہ زردی ہے ملت سے ہمدردی ہے یہ جو جرات مندی ہے اس کے پیچھے وردی ہے پاک فوج زندہ باد پاکستاں پائندہ باد
تیرے بیٹے ترے پاسباں اے وطن تجھ پہ کردینگے قربان جاں اے وطن نظریاتی محافظ ہیں دیں کے امیں صاحب علم اور مکتبوں کے مکیں پیار ہے تجھ سے