ہوتے اگر جو شیخ خرد مند شہر کے | انقلابی اشعار
ہوتے اگر جو شیخ خرد مند شہر کے
دیتے نہ جام بھر کے فقیروں کو زہر کے
لوگوں نے لاش لاش کا غوغا کیا تھا جب
دیکھا تو میں پڑا تھا کنارے پہ نہر کے
چنگیز خاں کی نسل کا اب تذکرہ کہاں
بیٹھے ہوئے ہیں تخت پہ فرعون دہر کے
یہ خواب تھے کہ جن…