کیا خوب ہی روشن تھا مکہ کی فتح کا دن
ایماں کی بقا کا دن، ہر بت کی فنا کا دن
ہجرت کی شبِ وحشت، تاریکی و تنہائی
فتح کی صبحِ روشن میں کیسے بدل پائی؟
اللہ کی نصرت ہی ہر آن نظر آئی
اک رب کے غلاموں پر اک رب کی عطا کا دن
جسم و جاں کی تھکاوٹ سے میں چُور ہوں ایک مزدور ہوں
دولت ِ دردِ سے کتنا معمور ہوں ایک مزدور ہوں
تلخ لہجوں کا ہر زخم سہتا ہوا، تنہا رہتا ہوا
اپنے پیاروں سے جو اس قدر دور ہوں ایک مزدور ہوں
ہر اک دل میں خوشی کے رنگ بھر کر مسکرائی ہے
محبت اور رونق ساتھ لیکر عید آئی ہے
نئے کپڑے، نئی جوتی، سجا کر ہاتھ پر مہندی
ہر اک ننھی پری اس عید کے دن کھلکھلائی ہے
لیلتہ القدر یعنی شب قدر رمضان المبارک کی ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینوں سے افضل ہے... جس میں قرآن پاک نازل ہوا... جس رات میں کی جانے والی عبادت اللہ رب العزت کو بہت پسند ہے اور جس رات میں کی جانے والی دعائیں رد نہیں ہوتیں.
اس رات کی خیر…
دکھی ہے پاک نبیوں کی سرزمیں لوگو
کہاں گئے میری امت کے سب امیں لوگو
یروشلم سے جو ٹکرائیں بن کے ایوبی
یہ اقصی تکتی ہے ایسے مجاہدیں لوگو
بہا ہے خون یہاں پر معصوم بچوں کا
بھلا یہ جنگ میں بھی ہوتا ہے کہیں لوگو؟
پکارتے رہے بچے مگر…
مبارک ساعتیں لیکر ماہِ رمضان آیا ہے
عبادت مغفرت کے موسموں کو ساتھ لایا ہے
ہر ایک انساں تلاوت اور تراویح پر کمربستہ
ہر اک سستی کو اس ماہ مبارک نے مٹایا ہے
یہ چوری جھوٹ غیبت چھوڑ کر اک پاک دل لیکر
ہر اک انسان اپنے رب کے آگے گڑگڑایا…
حلوہ تو پہلے ہی بہت مشہور تھا اب حلوے والا لباس بھی مشہور ہو گیا. کل وطن عزیز میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا. اور وہ یہ کہ ایک خاتون ایک ایسا لباس زیب تن کر کے بازار میں آئیں جس پر عربی رسم الخط میں حلوہ لکھا ہوا تھا. حلوہ کا مطلب اچھا…
رحمت کا ابر بن کر آقا جہاں میں آئے
پیاسے دلوں کی خاطر کوثر کا جام لائے
اپنی امت کی خاطر کتنی دعائیں مانگیں
اپنی امت کی خاطر کتنے زخم اٹھائے
طائف میں کھا کے پتھر لب پہ دعا سجائی
احد و حنین میں نہ پیچھے قدم ہٹائے
…
مدارس کے طلباء کو دین کی تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ انہیں ہنر بھی سکھاؤ تا کہ وہ معاشی ضروریات پوری کرنے کے لئے اپنا ہنر بیچیں... اور اگر انہیں ہنر نہیں سکھاؤ گے تو وہ معاشی ضروریات پوری کرنے کے لیے اپنا دین بیچیں گے.
یہ فقرہ تو سب نے سنا…