براؤزنگ ٹیگ

انقلاب شاعری

ہوتے اگر جو شیخ خرد مند شہر کے | انقلابی اشعار

ہوتے اگر جو شیخ خرد مند شہر کے دیتے نہ جام بھر کے فقیروں کو زہر کے لوگوں نے لاش لاش کا غوغا کیا تھا جب دیکھا تو میں پڑا تھا کنارے پہ نہر کے چنگیز خاں کی نسل کا اب تذکرہ کہاں بیٹھے ہوئے ہیں تخت پہ فرعون دہر کے یہ خواب تھے کہ جن…

پھول گھائل تک نہیں کانٹوں کی خونی بھیڑ سے | انقلابی شاعری

پھول گھائل تک نہیں کانٹوں کی خونی بھیڑ سے منفرد رکّھا ، خودی کو معتبر ، تدبیر سے شب سیہ کس قدر ہے بلبل کو نئیں معلوم ، اور جگنوؤں کو مسئلہ کیا رات کی تفسیر سے نیند سے یا خواب سے ہے ،کس سے ہے شکوہ ؟ کہو ! شدّتِ غم چاہئے یا خوف ہے…

ملک و ملت کے اے پاسبانو اٹھو

نوجوانو اٹھو، نوجوانو اٹھو ملک و ملت کے اے پاسبانو اٹھو عہد اسلاف ہے اک اثاثہ تیرا عزم ِنو کے ہو تم ترجمانو اٹھو تیری قربانیاں سب ہمیں یاد ہیں رب کا احسان ہم آج آزاد ہیں تیری کاوش سے ہم کو وطن یہ ملا تیرے دم سے نگر اپنے…