ہم متحد اگر ہوں سارا جہاں ہمارا

اتحاد بین المسلمین کے حوالے سے لکھی گئی نظم

0 28

ہم متحد اگر ہوں سارا جہاں ہمارا
چین و عرب فلسطیں ہندوستاں ہمارا
بم منتشر اگر ہوں وحدت ہو پارا پارا
تب چھن نہ جائے ہم سے ہر آشیاں ہمارا

 

بلبل سکوت میں ہے ، ہر شاخ گل ہے عریاں
گل سے گریزاں شبنم، ہر اک روش ہے ویراں
اس کیفیت میں جب کہ ہر برگ ہو پریشاں
کب تک سنبھالے گلشن کو باغباں ہمارا….؟

 

غالب ہو دین کیسے ہر دل میں جب ہو نفرت
دشمن کو ہم سے لڑنے کی تب ہو کیسی حاجت
آپس میں لڑ کے توڑیں جب خود ہم اپنی طاقت
دنیا میں کون ہو گا تب پاسباں ہمارا

 

وہ قرطبہ کے منبر، بغداد کی اذانیں
دجلہ کا سرد پانی اندلس کی وہ چٹانیں
ہم کو ہیں یاد اب تک وہ ساری داستانیں
آئے کاش لوٹ آئے وہ عزم جواں ہمارا

 

ہر آنکھ میں اخوت کے تم دئیے جلا دو
ملت ہے جسد واحد ملت کو تم بتا دو
اور اپنے دشمنوں کو اک بار پھر جتا دو
آساں نہیں مٹانا نام و نشاں ہمارا….!

 

ہم متحد اگر ہوں سارا جہاں ہمارا
چین و عرب فلسطیں ہندوستاں ہمارا
بم منتشر اگر ہوں وحدت ہو پارا پارا
تب چھن نہ جائے ہم سے ہر آشیاں ہمارا

 

شاعری: سلیم اللہ صفدر

 

اگر آپ مزید مناجات، حمدیہ اشعار، نعت شریف یا  شان صحابہ پر کلام پڑھنا چاہتے ہیں تو یہ لازمی دیکھیں

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.