ہوا مداح قرطاس و قلم ختمِ نبوّت کا
میں جب کرنے لگا نغمہ رقم ختمِ نبوّت کا
کسی بے دین کی کوشش سے جھک جائے نہیں ممکن
رہے گا تا ابد اونچا علَم ختمِ نبوّت کا
آنکھ کی کھاری بوندوں میں اک میٹھا منظر طیبہ کا
قبلہ رو منظر میں بیٹھا ہے ، پیغمبر طیبہ کا
دیکھوں جس بھی سمت نظارے طیبہ ہی کے سارے ہیں
دل والے گھر کی ہر کھڑکی طیبہ کی ، در طیبہ کا
میرے فاروق اعظم کو شجاعت زیب دیتی ہے
عدل بھی زیب دیتا ہے عدالت زیب دیتی ہے
گزر جائیں وہ جس جانب تو رستہ چھوڑدے شیطاں
مبارک چہرے پر ان کو جلالت زیب دیتی ہے