میں پریشاں حال مولی ہے صدا استغفر اللہ
تیرے در پر آہ و زاری ہے ندا استغفر اللہ
میں رہا غافل یہاں دنیا کی شہرت و ذوق میں
تیری دھرتی پر کئے میں نے گناہ استغفر اللہ
تیرے ہونٹوں پہ مرے نام کی تکرار ہے کیوں
گر نہیں پیار، تو پھر پیار کا اظہار ہے کیوں
ساتھ چلنے کا ہے وعدہ تو سنبھل کر چلنا
دامن خاک پہ یوں تیز پا رفتار ہے کیوں