شب گزر بھی گئی …. انتظار اب بھی ہے | غمگین اردو شاعری | urdu poetry sad

شب گزر بھی گئی .... انتظار اب بھی ہے دل کی حالت میں اک اضطرار اب بھی ہے ہاں پتہ ہے کہ ...... اب وصل ممکن نہیں پھر بھی دل دیکھیے بے قرار اب بھی ہے دل نے .... ٹالا بہت پھر بھی لب پر مرے یار کا نام بے اختیار ......... اب بھی ہے وقت…

بخت مانگے تو نہ تھے تیری دعا نے میرے | دلکش اردو شاعری

بخت مانگے تو نہ تھے تیری دعا نے میرے پھر بھی ارمان کیے پورے خدا نے میرے اب تو لمحوں کی بھی خیرات نہیں دیتا وہ جس کے ہوتے تھے کبھی سارے زمانے میرے میں مروت ہی میں بس ہار گیا ہوں ورنہ شہر بھر ہی میں ہیں مشہور نشانے میرے چٹھیاں…

سقوط ڈھاکہ ایک تاریخی زخم |اسے یوم سیاہ نہیں بلکہ یومِ وفا کے طور پر منائیں

ہر دسمبر کا آغاز ہوتے ہی ایک عجیب سی اداسی اور دکھ رگ و جاں میں سرایت کرنے لگ جاتا ہے. ایک قوم کا دکھ جو الگ ہو گئی... ایک نسل کا دکھ جو کاٹ دی گئی. جی ہاں. سقوط ڈھاکہ یعنی  سانحہ مشرقی پاکستان اور سانحہ اے پی ایس... دو ایسے دکھ ہیں جو…

دشتِ فرقت میں گر چلو گے الگ۔۔۔ شعر ایسے ہی کچھ کہو گے الگ

دشتِ فرقت میں گر چلو گے الگ شعر ایسے ہی کچھ کہو گے الگ شدتِ عشق سے یہ لگتا ہے جب کبھی تم مرے، مرو گے الگ بات اک خاص کرنی ہے تم سے شرط یہ ہے کہ تم ملو گے الگ ایک بار اُس کو چھو کے دیکھو تو ساری دنیا سے تم لگو گے الگ ایک عشرہ…

یقین کیجئے قلب و جگر کی دشمن ہے | خوبصورت اردو شاعری

یقین کیجئے قلب و جگر کی دشمن ہے وبائے شرک حیاتِ بشر کی دشمن ہے کھٹک رہی ہے مرے یار اہلِ باطل کو یہ قومِ خیر جو طوفانِ شر کی دشمن ہے حریفِ قلب ہے دنیا تری نگاہِ فریب ترے ملن کی تمنا بھی سر کی دشمن ہے سراغِ منزلِ مقصود جو بتاتا ہے…

یہ عجب ہی صنم ماجرا ہو گیا دیکھتے دیکھتے دل ترا ہو گیا | اداس اردو شاعری

یہ عجب ہی صنم ماجرا ہو گیا دیکھتے دیکھتے دل ترا ہو گیا دیکھ تو اب پلٹ کر مجھے ہم سفر ہجر میں پھر ترے کیا سے کیا ہو گیا کر دیا درگزر یار جو کچھ ہوا سن مرا عشق پھر سے نیا ہو گیا کٹ گئی رات بھی روتے روتے مری زخمِ دل پھر مرا اب ہرا…

کتابِ دل سمجھ سے ماورا ہے مگر یہ دل سمجھنے پر تُلا ہے | دل آویز شاعری

کتابِ دل سمجھ سے ماورا ہے مگر یہ دل سمجھنے پر تُلا ہے ارے او دل تجھے یہ کیا ہوا ہے دوبارہ کیوں اسی در پر گیا ہے تری زلفِ پریشاں حال کی خیر یہ اک درویش کی تجھ کو دعا ہے نظر سے وار کرکے ماردینا عزیزم یہ حسینوں کی ادا ہے مرے…

لبوں پر ہے مِرے جاری تِری حمد و ثناء مولا | حمدیہ اشعار

لبوں پر ہے مِرے جاری تِری حمد و ثناء مولا نہیں کوئی تِرے جیسا مِرے مشکل کُشا مولا تُو ہی خالق، تُو ہی مالک، تُو سب کا پالنے والا عدم سے تُو نے ہی ہر چیز کو پیدا کیا مولا تجھے نبیوں نے ولیوں نے مُصیبت میں پُکارا ہے مصائب میں سبھی کا…

دین کا کام مفت میں کرنا اور "دین کا کام مفت میں کروانے میں” فرق

کہتے ہیں  کہ علمائے سلف کا عام معمول یہ تھا کہ وہ خطبات و دروس اور تعلیم و تدریس کے پیسے نہیں لیتے تھے۔ یعنی دین کا کام مفت میں کرتے تھے۔ عرض ہے کہ سلف جب پیسے نہیں لیتے تھے تو وہ ان کا موں کو مکمل طور پر اپنی مرضی سے انجام دیتے تھے ۔…

خار کو پھول کہہ کر دکھایا گیا رات کو بھی یہاں دن بلایا گیا| اداس اردو شاعری

خار کو پھول کہہ کر دکھایا گیا رات کو بھی یہاں دن بلایا گیا کس کو رودادِ غم میں سناؤں یہاں ہنسنے والوں کو کیسے رُلایا گیا باطلوں کی طرف سے ہر اک مرض کا زہر ہی نسخہءِ حق بتایا گیا جھوٹ کے آسماں پر مِرے دیس میں مصنوعی چاند پھر سے…