اپنوں نے ساتھ چھوڑا بغاوت میں آگئے|بغاوت پر اشعار
Inqalabi poetry urdu
اپنوں نے ساتھ چھوڑا بغاوت میں آگئے
میرے حریف میری حمایت میں آگئے
میں نے سنبھال رَکَّھے تھے مرجھائے چند پھول
پی کر وہ جامِ اشک بشاشت میں آگئے
چاہا تھا جس کو میں نے وہ مجھ سے خفا رہا
اور غیر میرے دل کی عمارت میں آگئے
کَج فہم بے وقوف کہا جس سمے مجھے
میری غزل کے بول جسارت میں آگئے
راقم ہم اہلِ نسبتِ دینِ حنیف ہیں
لاحول پڑھ کے رب کی حفاظت میں آگئے
اپنوں نے ساتھ چھوڑا بغاوت میں آگئے
میرے حریف میری حمایت میں آگئے