اہل مدارس سے چند گزارشات | دوسروں کی اور اپنی اصلاح کیجے مگر کیسے؟

دین کی دعوت کا منبع مدارس میں دن رات ایک کرنے والے اساتذہ کرام اور منتظمین کے لئے چند نصیحتیں

0 18

اہل مدارس سے چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں۔ ہم  لوگوں سے اللہ تعالٰی کے دین کے لیے بچے و جوان مانگتے ہیں
لیکن مدارس کے اکثر شیوخ اور اساتذہ مہتمم، ناظم سے شہر کا ایک گھرانہ بھی عملی طور پر متاثر نہیں ہوتا
جس کے درج ذیل چند اسباب ہیں
●شادیوں ہی شادیوں کی طرف خیال ہونا
●نمازوں اور نماز فجر سے پرہیز کرنا
●اولادوں کا بگڑا ہونا

● اپنے نام کے ساتھ وضعی منگھڑت متعفن القابات لکھنا اور لکھوانا
●لوگوں کی غمیوں میں غائب اور کھانے کی محافل میں پہلے موجود ہونا
●دنیوی کاروبار ، مال کے پیچھے بھاگتے نظر آنا
●چندے اکٹھے کرنا
●آمدنی کےلیے تعویذ گنڈے کرنا
●مالداروں کے آگے پیچھے پھرنا اور تعریفیں کرنا
●گندی اور گھٹیا بازاری زبان کا استعمال
●نونہالوں سے یاری اور بے تکلفی
●طلباء سے ذاتی کام کاج کروانا

●نبی پاک کے طلباء پر بدترین تشدد کرنا
●بغیر تیاری کے اسباق پڑھانا
●مدرسہ میں لیٹ آنا اور جلدی جانا
●اساتذہ اور طلباء میں گروپ بندی کا ماحول پیدا کرنا اور اس کا بھرپور فائدہ اٹھانا
●لوگوں سے انکے بچوں کو علم دین پڑھانے کا کہنا اور اپنے بچوں کو دین نہ پڑھانا
●سیاسی مزاج اور تنظیمی عصبیت

☆☆☆برائے مہربانی غور کیجئے امت اور اہل مدارس کے حال پر احسان کیجئے

☆مدارس سے باہر عامة الناس ماحول کی پاکیزگی کے متلاشی ہوتے ہیں اور مدارس میں رہنے والے طلباء کو اسلاف جیسا سمجھتے ہیں لیکن جب وہ پڑھنے کے لیے آتے ہیں تو ایک ہی سال کے بعد تعداد آدھی اور دوسرے سال آدھی سے بھی کم کیوں ہو جاتی ہے ؟؟؟ کہیں اہل مدارس یعنی ہمارا ماحول کالجز سے بھی زیادہ آزاد تو نہیں ؟؟

☆اساتذہ اور مہتمم و ناطم سوموار ،جمعرات اور ایام بیض کے روزے رکھ اشراق و تہجد کا اہتمام کرکے طلباء کرام کی عملی ترتیب کریں
☆صدر انتظامیہ کے نام پر کسی بے دین کی جی حضوری نہ کریں۔  مشائخ کو عزت دیں تاکہ خوددار،  غیور،  دین پسند علماء تیار ہوں۔۔ اللہ رب العزت مدارس اور اہل مدارس پر اپنی خصوصی نظر رحمت فرمائے۔
تحریر : محمد عمر صدیق

مدارس شریعت کی پہچان ہیں مساجد سکونِ دل و جان ہیں | دینی مدارس پر اشعار

دینی مدارس بمقابلہ عصری تعلیمی ادارے | اعتراض اور تنقید آخر کیوں ؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.