ماہانہ آرکائیو

جنوری 2025

اعتکاف کے آداب | ایک بہترین عبادت جس کے آداب سمجھنا نہایت ضروری ہیں

اعتکاف کے آداب سمجھنا اور سیکھنا نہایت ضروری ہے۔  اعتکاف جسمانی اور روحانی دونوں آلودگیوں اور بیماریوں سے بچنے کا بہترین ذریعہ ھے۔۔ ذرا اسے آزما کے تو دیکھیں لیکن شرط یہ ھے کہ اعتکاف کے آداب کے ساتھ کریں سرانجام دیں۔۔۔ گھر والوں ،دوستوں…

مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں | مدارس پر ایک نظم

مدارس دین کا چہرہ مدارس تاقیامت ہیں میرے اجداد کا ورثہ، میرے رب کی عنایت ہیں مدارس مٹ نہ پائیں گے مدارس کم نہیں ہوں گے عدوئے دین کے آگے کبھی سرخم نہیں ہوں گے مدارس اک حقیقت ہیں کبھی مبہم نہیں ہوں گے مدارس دین کے پیاسوں کی…

دنیا کے اس جہاں میں تنہا سا رہ گیا ہوں | تنہائی پر اشعار

دنیا کے اس جہاں میں تنہا سا رہ گیا ہوں ویران گلستاں میں تنہا سا رہ گیا ہوں سارے ستارے روشن جس کے بہت ہی زیادہ اس پیاری کہکشاں میں تنہا سا رہ گیا ہوں ہر کوئی اپنی اپنی خوشیوں میں مست ہے یاں خوشیوں کے اس سماں میں تنہا سا رہ گیا ہوں…

رات خوابوں میں فلسطین میں پھرتا ہی رہا | فلسطین پر خوبصورت اردو شاعری

رات خوابوں میں فلسطین میں پھرتا ہی رہا مجھ کو پیارا سا نگر خواب میں دکھتا ہی رہا سرزمیں کتنی ہی پیاری ہے وہ پیارے ہیں لوگ میں فلسطین کے لوگوں سے بھی ملتا ہی رہا میں نے خوابوں میں نمازیں بھی پڑھیں غزہ میں سجدہ ء شکر فلسطین میں کرتا…

رحمتِ دو جہاں جیسا کوئی نہیں | رحمت عالم پر اشعار | naat poetry in urdu

رحمتِ دو جہاں جیسا کوئی نہیں ان کے رخسار پر اشک بہتے رہے کھا کے پتھر دعائیں وہ دیتے رہے دانت قرباں کیے، زخم سہتے رہے امتی امتی پھر بھی کہتے رہے رحمتِ دو جہاں جیسا کوئی نہیں ایک ہی زندگانی ملی ہے اگر ان کی گلیوں میں ہو…

شبِ سیاہ میں کچھ اِس لیے عیاں تھے ہم | اردو اداس شاعری | sad poetry in urdu text

شبِ سیاہ میں کچھ اِس لیے عیاں تھے ہم زمیں پہ پھیلی ہوئی گَردِ کہکشاں تھے ہم چراغ اور ہَوا میں نہ تھا گُریز کوئی اک ایسی طرزِ ضیافت کے میزباں تھے ہم کسی کسی کو سنائی دیے تھے حرف بہ حرف کسی کسی کے لیے فجر کی اذاں تھے ہم کچھ اِس…

ماں تیری عظمتوں پر خود کو نثار کردوں | ماں پر اشعار |mother poetry in urdu text

ماں تیری عظمتوں پر خود کو نثار کردوں میں تیرے نام اپنے لٙیْلُ و نٙہار کردوں قدموں کی خاک تیرے پھر بھی نہ بن سکوں گا چاہے میں اپنی ہستی گرد و غبار کردوں تجھ کو ہر اک خوشی دوں ، رکھوں بچا کے غم سے قربان تُجھ پہ اپنے باغ و بہار کردوں…

یہ دمشق ہے | چار ہزار سال سے آباد ایک قدیم شہر

یہ دمشق ہے ۔ امویوں کا دمشق۔ اس وقت بھی آباد تھا، جب سیدنا ابراھیم علیہ السلام نے دین حق کی منادی کی تھی۔ یہ سیدنا داؤد اور سیدنا سلیمان علیہم السلام کے عہد میں بھی آباد و پر رونق تھا۔ آشوریوں اور ایرانیوں نے بھی اس کی فصیلوں پر پرچم…