ڈیلی آرکائیو

جولائی 18, 2024

آشنائی کا اثاثہ بھی بہت ہوتا ہے | دکھی اداس شاعری | Sad Ghazal in Urdu

آشنائی کا اثاثہ بھی بہت ہوتا ہے بھیڑ میں ایک شناسا بھی بہت ہوتا ہے تم کو تفصیل میں جانے کی ضرورت ہی نہیں دکھ بڑا ہو تو خلاصہ بھی بہت ہوتا ہے ہم بھی کیا لوگ ہیں سب جھولیاں بھر لاتے ہیں بے یقینی کا تو ماسہ بھی بہت ہوتا ہے شکریہ…