ہوا مداح قرطاس و قلم ختمِ نبوّت کا
میں جب کرنے لگا نغمہ رقم ختمِ نبوّت کا
کسی بے دین کی کوشش سے جھک جائے نہیں ممکن
رہے گا تا ابد اونچا علَم ختمِ نبوّت کا
بن کے آئے اس جہاں رہبر ، امام الانبیاء
میرے آقا اور ہیں سرور ، امام الانبیاء
وہ سراپا نور ہیں لیکن بشر ہیں بالیقیں
وہ منور اور ہیں انور ، امام الانبیاء
ہر اک افق پر ضیائے رحمت کے رنگ چھائے، نبی جب آئے
ہزاروں آنکھوں میں خوابِ امید جگمگائے نبی جب آئے
وہ روم و ایران کو پچھاڑا، غرورِ اہل یہود توڑا
حنین احزاب اور بدر کے میداں سجائے نبی جب آئے