میری رفیقہ ابھی تو کتنی وفاؤں کا ہے حساب باقی | بیوی کے نام شاعری
میری رفیقہ ابھی تو کتنی وفاؤں کا ہے حساب باقی
وہ جن کو تعبیر مل نہ پائی ابھی تو کتنے ہیں خواب باقی
جو کھل کے بھی مسکرا سکے ناں ابھی ہیں کتنے گلاب باقی
ابھی ہیں کتنے سوال قائم ابھی ہیں کتنے جواب باقی
ابھی تو بہنوں کے سر کے…