اٹھا لو اِس غنیمت سے کہ جو حصہ تمھارا ہے
لٹا دو سب غریبوں میں کہ جو حصہ ہمارا ہے۔
مرے الفاظ مجھ سے اب، بغاوت کر نہیں سکتے
کہ میں نے ان کی رگ رگ میں لہو اپنا اتارا ہے۔
سچ کہنا ہے سچ سننا ہے
سچ لکھنا ہے سچ پڑھنا ہے
جھوٹوں سے ہمیشہ دوری ہو
سچائی کی رَہ پر چلنا ہے
مشکل ہو کہ آسانی ہر دم
سچوں کے سنگ ہی رہنا ہے
ہر جھوٹ کی قسمت کھوٹی ہے
سچ کی قسمت میں ابھرنا ہے…