براؤزنگ ٹیگ

urdu poetry sad 2 lines

بے کسوں کو بےسبب بےموت مرتا دیکھنا | اداس اردو شاعری

بے کسوں کو بےسبب بےموت مرتا دیکھنا یاد ہے تندور میں پھولوں کو جلتا دیکھنا میں چلاجاؤں گا جب دنیا تمہاری چھوڑ کر پھر نہ لوٹونگا کبھی تم خوب رستہ دیکھنا پتلیوں میں آبلے پڑجائیں گے نادان صبح شب کی آنکھوں سےکبھی تیزاب بہتا دیکھنا غم…

نِظامِ زندگی سے ڈر گیا تھا | اردو غمگین شاعری

نِظامِ زندگی سے ڈر گیا تھا مَیں بس کچھ دیر اپنے گھر گیا تھا مُجھے یاروں کی صُحبت نے بچایا میں اُس کے بعد سمجھو مر گیا تھا ہمارے گھر گِرے ہیں ؛ پھر بھی چپ ہیں تُمہارے گھر تو اک پتھر گیا تھا زمیں پر سوگ برپا ہو گیا تھا سمندر…

اس کی خوشیوں کی خاطر میں کتنی محنت کرتا ہوں

اس کی خوشیوں کی خاطر میں کتنی محنت کرتا ہوں خوابوں کو دیواریں اور تعبیروں کو چھت کرتا ہوں ہجر کے دکھ کو سکھ کرنا مشکل ہی کیا ناممکن ہے لیکن میں اس زہر کو آسانی سے شربت کرتا ہوں پہلے تو میں سب سے زیادہ خود سے محبت کرتا تھا لیکن اب…

اچھالے گا تری عصمت سرِبازار چپکے سے | اداس شاعری

اچھالے گا تری عصمت سرِبازار چپکے سے کمینے کی یہ خصلت ہے کرے گا وار چپکے سے ذرا محتاط رہنا انتخابِ پاسبانی میں چمن کو لوٹ لیتے ہیں یہ پہرےدار چپکے سے کسی عیاش کے ہمراہ نکلی گھر سے جب دختر معزز باپ کے سر سے گری دستار چپکے سے مہارت…

اشک آنکھوں میں اپنی چھپائے ہوئے | اداس شاعری

اشک آنکھوں میں اپنی چھپائے ہوئے بیٹھے ہم رہ گئے مسکرائے ہوئے وہ تبسم کہ دل کی خوشی جس میں ہو! ایک عرصہ ہوا لب پہ لائے ہوئے سارا عالم ہی اب حَبْس میں گِھر گیا ہر سوں گہرے اندھیرے ہیں چھائے ہوئے کوئی کیسے قرار و سکوں میں رہے…

یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے

یوں محبت سے مجھے میرا جنوں دیکھتا ہے جیسے اک باپ مَرَے بیٹے کا منہ دیکھتا ہے خوف و امید کی تخلیط سے تکتا ہوں تجھے سر کٹے جسم کو جوں کھولتا خوں دیکھتا ہے پہلے تصویر بناتا ہے کسی قبر کی پھر لکھ کے پہلو میں وہ " اٹھ یار میں ہوں "…

درندگی کا ہے جنوں سوار کس کمین پر؟

درندگی کا ہے جنوں سوار کس کمین پر؟ پڑے ہیں کیوں گلاب یہ لہو لہو زمین پر؟ امانتًا رکھا ہوا جو مال و زر ہڑپ گیا لگا رہا ہے تہمتیں وہ صادق و امین پر بیاں کروں میں کیسے شان ربِ ذوالجلال کی برس رہی ہیں رحمتیں جہاں کے غافلین پر نجومِ…

جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے | اردو غزل شاعری

جن دنوں اپنے کوئی یار نہیں ہوتے تھے اُن دنوں ٹھیک تھے بے کار نہیں ہوتے تھے جسم سے ہجر اگر رات میں ملنے آتا درمیاں ہم کبھی دیوار نہیں ہوتے تھے پہلے ہم لوگ تعلق پہ یقیں رکھتے تھے پہلے ہم لوگ سمجھدار نہیں ہوتے تھے اب تو اک پل کی…