اسے رستہ بدلنا تھا بدل کر راستہ خوش ہے | اداس شاعری
اسے رستہ بدلنا تھا بدل کر راستہ خوش ہے
مرے دل کو کچلنا تھا کچل کر بے وفا خوش ہے
سنو! ان کو فقط میرا یہی پیغام دے دینا
اداسی ہے نگاہوں میں، مگر یہ آتما خوش ہے
اسے بھی رنج تھا شاید، بہت غمگین تھا اس دن
خفا وہ بھی، دکھی میں بھی مگر وہ…