یہ جو تیرا مرا تعلق ہے سوچ سے ماورا تعلق ہے کوئی شجرہ نہیں مُحبّت کا ایک خود ساختہ تعلق ہے
urdu poetry love romantic
اپنی نظروں کو جب بھی اٹھاتا ہے وہ شاہسواروں کو پل میں گراتا ہے وہ چاند چھپ جائے شرما کے بادل میں یوں دھیمے لہجے سے جب مسکراتا ہے وہ
آئی کسی کی کال ،تری یاد آ گئی اے جانِ مہ جمال، تری یاد آ گئی اک یار نے جو حسن کی تشریح کے لئے پھولوں کی دی مثال، تری
تجھے پتہ نہ چلے کِتنا قیمتی ہے تُو تجھے خبر ہی نہیں، تیرے مسکرانے سے چمن میں کتنے نئے پھول، نِت نِکھرتے ہیں ترا ہی رنگ بہاروں نے اُوڑھ رکھا