جہاں یہ دیکھ لے ہم سر اٹھا کے جیتے ہیں دلوں میں شوقِ شہادت جگا کے جیتے ہیں بے حیثیت ہے ہماری نظر میں یہ دنیا نبی کے عشق کا
urdu poetry islamic
ہونٹوں پہ میرے ہر دم کچھ خاص ترانے ہیں کچھ اور نہیں ہم دم بخشش کے بہانے ہیں ہو جائے ہمارا بھی انجام کچھ ایسا ہی کہہ دیں ہاں سبھی
وہ علم و عرفان سے منور وہ تقوی و عجز کا سمندر وہ رب کی جنت کے خود مسافر مگر بھٹکتے ہوؤں کے رہبر علم کی پاکیزگی سے روشن عمل
مدارس میں یہ رہنے والے بچے ہیں بہت اچھے کلام رب کے پڑھنے والے بچے ہیں بہت اچھے مدارس میں انہیں الفت محبت ہی سکھاتے ہیں وفا میں آگے بڑھنے
امیرِ شام ، کاتب قرآن ہے معاویہ علی کا دوست اور حسن کا مان ہے معاویہ میرے نبی نے مہدی ہادی کہہ کے دی جسے دعا وہی میرے نبی کا
کیا خوب ہی روشن تھا مکہ کی فتح کا دن ایماں کی بقا کا دن، ہر بت کی فنا کا دن ہجرت کی شبِ وحشت، تاریکی و تنہائی فتح کی
ہم ختم نبوت والے ہیں ، پرچار اسی کا کرتے ہیں پکا یہ عقیدہ اپنا ہے ، اظہار اسی کا کرتے ہیں ہم جان کریں اس پر قرباں ، بڑھتا
جانے حاجی کا حال کیا ہو گا شہر مکہ میں جب کھڑا ہو گا باندھے احرام رو رہا ہو گا پھر حرم کی طرف چلا ہو گا
صحابہ پاک کی الفت میں سرخرو ہونا انہی کی یاد میں تم محو گفتگو ہونا یہ زندگی کی علامت ہے اک ، دعاؤں میں صحابہ کی تو زیارت کی آرزو
ہر وقت ہو دھیان خدا دیکھ رہا ہے مومن تِرا ایمان خدا دیکھ رہا ہے اعلانیہ خطا ہو یا پوشیدہ خطا ہو ہر حال میں نادان خدا دیکھ رہا
Load More