میرے رہنما میرے غم مٹامیری ظلمتوں میں دیا جلا میرے رہنما میرے غم مٹامیری ظلمتوں میں دیا جلامجھے منزلوں کا دے راستہمجھے وحشتوں میں دے آسرا میں بھٹک بھٹک کے
poetry dua in urdu
درد سن لے زندگی کے گر سکھا دے بندگی کے ہم ہیں عاجز تیرے بندے غم مٹا دے ہم سبھی کے مشکلوں کی کر کشائی دل میں بھر دے پارسائی
ہر سمت ہو رہے ہیں ظلم و ستم خدایا اُمّت پہ اپنا فرما رحم و کرم خدایا صدمات ہیں جہاں میں ، آفات ہیں جہاں میں اُمّت پہ آئے مشکل
اے مولا درد سارے چھین کر خوشیاں عطا کر دے میرے بے چین اس دل کو سکوں سے آشنا کر دے کرم کی بارشیں برسا میری روح کے بیاباں پر
میں بہت دنوں سے اداس ہوں تو مری اداسی کو دور کر اے مرے خدا تو کرم یہ کر مری ظلمتوں کو بھی نور کر مرا دل یہ ٹوٹا ہوا
غموں کے گرداب میں گِھرا ہوں، مجھے بچا لے مرے خدایا مَیں تھک چکا ہوں، مجھے بچا لے کبھی تھا جس کو مَیں دل سے پیارا، بہت ہی پیارا اب
اے خدا رحمتوں کی ہو مجھ پرعطا تھک چکا ہےدکھوں سے یہ بندہ ترا اے مسیحائے دوراں شفا چاہیے اپنے ہراک مرض کی دواچا ہیے تیری ہی مجھ کو ہر
حال و مستقبل کی فکروں سے رہائی دے مجھے اے خدا زیرِ ہوس ہوں پارسائی دے مجھے دل کی دنیا میں اجالا ہو خدایا ذکر سے جلوہِ اسلام ہر جانب
اے خدا مجھ کو کر دے عطا عافیت مانگتا ہوں ہمیشہ دعا عافیت میرے مولا کوئی آزمائش نہ ڈال ہر گھڑی اس جہاں کر سدا عافیت یہ ہے ایمان کے
مختصر زندگی نیک کردار دے موت سے پہلے توفیقِ اذکار دے دل یہ ایسا سلیم الوفا ہو مرا اپنی سب خواہشیں دین پر وار دے روز و شب
Load More